زبان خلق نقارہ خدا سمجھو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم اسے ظلم سے روکتے تھے اس نے بے گناہ غیرمسلم لوگوں کو قتل کیا تو اسے اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے قبرستان میں بھی دفن نہ ہونے دیا۔ راوی کہتا ہے کہ آج بھی اس کی قبر کے قریب سے گزرو تو سخت گرمی محسوس ہوتی ہے
محترم ق
ارئین! یہ واقعہ قیام پاکستان کے وقت خیرپورٹامیوالی میں پیش آیا اور آج بھی اس کے کئی چشم دید گواہ موجود ہیں۔ یہ واقعہ میرے ایک کولیگ نے سنایا جو کہ وہاں کا رہائشی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ظلم آخر ظلم ہے اور ظلم ہمیشہ مٹ کر رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ظلم کی رسی ضرور ڈھیلی کرتا ہے مگر اس کی پکڑ بڑی شدید ہوتی ہے اور خاص کر جو اس کی مخلوق پر ظلم کرتا ہے اللہ اس کو برباد کردیتا ہے۔
جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو یہاں سے ہندو اور وہاں سے مسلمان ہجرت کر یہاں آرہے تھے۔ ہندوستان میں جو مسلمان شہید ہوئے۔ انگریز مورخ کے مطابق 30 لاکھ مسلمان مرد و عورت بچوں کو قتل کیا گیا نوجوان لڑکیوں نے اپنی عزت بچانے کی خاطر خودکشیاں کرلیں‘ زمین انسانی خون سے سرخ ہوگئی۔ اس علاقے میں ایک زمیندار جس کا نام گامن سندھو تھا‘ وہ خیرپور کا سب سے بڑا امیر آدمی تھا۔ ٹھاکر آدمی تھا اور ظالم بھی بہت تھا۔ جب اس نے دیکھا کہ تقسیم ہند ہورہی ہے۔ یہاں سے ہندو اور سکھ ہجرت کرکے جارہے ہیں وہ اپنی جائیداد سب کچھ چھوڑ کر جارہے تھے۔ گامن سندھو نے ان ہندوؤں اور سکھوں کو قتل کرنا شروع کردیا۔ ان کا مال بھی چھین لیا اور ان کی عورتوں اور بچوں کو بھی مارنا شروع کردیا۔ کئی مسلمانوں نے اُسے سمجھایا کہ اچھی بات نہیں ہے۔ اسلام ظلم برداشت نہیں کرتا‘ خواہ کوئی غیرمسلم ہی کیوں نہ ہو۔ اسلام تو جان کو کعبہ کی حرمت سے بھی زیادہ اہمیت دیتا ہے مگر گامن سندھو نے کسی کی نہ مانی۔ ہندوؤں اور سکھوں کو قتل کرتا رہا ان کا مال و دولت ضبط کرتا رہا وہ تو کچھ بھی نہیں کرسکتے تھے۔
یہاں تک کہ امن ہوگیا‘ گامن سندھو امیر ترین ہوگیا‘ اس کا ظلم بڑھتا رہا کچھ عرصے کے بعد بیمار ہونے کے بعد فوت ہوگیا۔ جب اس کی میت علاقے کے لوگ قبرستان میں لے کر گئے تو اسے قبر میں ڈالا گیا تو قبر نے باہر پھینک دیا‘ قبرستان میں جس جگہ بھی اس کی قبر نکالی گئی وہ قبر بیٹھ جاتی یا خراب ہوجاتی جب کچھ صاحب نظر لوگوں نے محسوس کیا اور کہا کہ اس قبرستان میں نیک لوگ دفن ہیں وہ اس ظالم شخص کو اس قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیں گے۔
قبرستان سے دور ریت کے کے ٹیلے پر ایک درخت تھا۔ لوگوں نے میت اٹھالی اور وہاں لے گئے جلدی جلدی وہاں قبر کھودی اور فوراً میت کو ڈالا۔ مٹی ڈالی اور بھاگ کھڑے ہوئے‘ جیسے ہی لوگ کچھ دور پہنچے تو قبر کو آگ لگ گئی۔ قبر کے درمیان سے ایک شعلہ نکلا اور اوپر درخت کو آگ لگ گئی‘ لوگ استغفار کرتے ہوئے وہاں سے واپس آئے۔
زبان خلق نقارہ خدا سمجھو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم اسے ظلم سے روکتے تھے اس نے بے گناہ غیرمسلم لوگوں کو قتل کیا تو اسے اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے قبرستان میں بھی دفن نہ ہونے دیا۔ راوی کہتا ہے کہ آج بھی اس کی قبر کے قریب سے گزرو تو سخت گرمی محسوس ہوتی ہے۔ آج جو لوگ بلاوجہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں‘ بچوں بوڑھوں اور عورتیں بھی محفوظ ہیں۔ رب کعبہ کی قسم جو لوگ ظلم کرتے ہیں قتل کرتے ہیں ان کی قبریں آگ بچھوؤں اور سانپوں سے بھری ہوں گی ان کی نسلیں بھی برباد ہوجاتی ہیں۔ جو کسی بے گناہ مسلمان یا کسی غیرمسلم کو قتل کرتا ہے اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔
حرام کی کمائی آخر بچی صرف تباہی
(عابد رشید)
مکافات عمل کے موضوع پر ایک سچا واقعہ ہے کہ میرے والد صاحب کے ایک دوست محکمہ ریونیو میں اچھے عہدے پر تھے‘ ایک بیٹا اور بیٹی تھی۔ بچے بھی انتہائی تابعدار تھے۔ روپے پیسے کی فراوانی کی وجہ سے وہ لاہور کےپوش ایریا میں شفٹ ہوگئے۔ اس کے بعد ملاقات میں کمی آگئی۔ چند سالوں کے بعد ایک مشترکہ دوست سے پتہ چلا کہ دوست کا انتقال ہوگیا اور اسی رات میچ جوا میں بیٹا گھر اور گاڑی ہار گیا۔ باقی جائیداد بینکوں کے لون اور لوگوں کے ادھار پر نکل گئی۔ بیٹی کے سسرال والوں نے حالات کو دیکھتے ہوئے اسے طلاق دے دی۔ اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ تربیت میں کمی تھی تو صرف اس چیز کی جس کا ذکر مندرجہ بالا سطور میں کردیا گیا۔ حرام کمائی سے بنائی ہوئی ایمپلائز سودی دیواریں جب گریں تو باقی صرف تباہی بچی۔
حروف تہجی سے مومن کی زندگی (ی۔ک‘ کراچی)
ا | اللہ کو پہچان | ض | ضیافتِ غرباء کر |
ب | ط | طواف کعبہ کر | |
ت | توبہ کر انسان | ظ | ظالم تو نہ بن کبھی |
ث | ثابت رکھ ایمان | ع | عمل پسند کریں سبھی |
ج | جہاد پر تو چل | غ | |
ح | حج کیلئے نکل | ف | فرائض ادا ہوں خوشی سے |
خ | خانہ کعبہ جا | ق | قرآن کی تلاوت |
د | دل کرلے اُجاگر | ک | کمارزق حلال |
ذ | ذکر کا مزہ چکھ | ل | لاتعدادکلمہ پڑھ |
ر | رمضان کا روزہ رکھ | م | مت رکھ دل میں ملال |
ز | زکوٰۃ ادا کر | ن | نمازی سے اللہ کو پیار |
س | سلام سدا تو کر | و | وضو مومن کا ہتھیار |
ش | شکر کر ہرپل | ہ | ہدایت کی راہ لے |
ص | صبر کا ملے گاپھل | ی | یارب اپنا بنالے |
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں